محمد بن یوسف فربری (پیدائش: 846ء— وفات: اپریل 932ء) محدث، عالم اور فقیہ تھے۔امام بخاریؒ کے خاص تلامذہ(شاگرد) میں سے ہیں۔

فربری
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 846ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بخارا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 1 اپریل 932ء (85–86 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ محدث ،  عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح

ترمیم


فربر بفتح الفارء و الراء سکون الباء دریائے جیحون کے کنارہ پر ایک آباد شہر ہے اور بخارا سے قریب ہے۔[1] یہ سب سے پچھلے وہ شخص ہیں جنھوں نے امام بخاری سے صحیح بخاری روایت کی۔[2] 231ھ میں بخارا کے قریبی علاقے فربر میں پیدا ہوئے۔ہوئی۔ لوگ صحیح بخاری شریف پڑھنے اطراف عالم سے ان کے پاس آتے۔

نام نامی

ترمیم

آپ کا نام محمد بن یوسف بن مطر بن صالح بن بشر ہے۔[3] صحیح بخاری کے متعدد مقامات میں قال الفربری موجود ہے۔ یہ وہ مقامات ہیں جہاں فربری امام المحدثین امام بخاری کی روایات یا سند کے متعلق کچھ فوائد بتانا چاہتے ہیں یا اس قدر حصہ ان کو بواسطہ پہنچا، خود امام صاحب سے نہیں سنا[4]

روایت حدیث

ترمیم

ابو زید مروزی اور کشمیہنی نے ان سے سنا ہے کہ فربری صحیح بخاری کے راویوں میں سے ہے۔ راوی: ابو علی بن سکان، ابو محمد بن حمویہ سرخسی، محمد بن عمر بن شبویہ، ابو حامد احمد بن عبد اللہ نعیمی، ابو اسحاق ابراہیم بن احمد مستملی، اسماعیل بن حاجب کشانی، محمد بن محمد بن یوسف جرجانی اور دیگر، اور کشانی ان میں سے آخری تھے۔ کشمیہنی نے کہا: میں نے ان سے 20 ربیع الاول میں فربری کے بارے میں سنا۔ لیکن یہ صحیح نہیں ہے - فربری نے کہا: نوے ہزار لوگوں نے بخاری سے صحیح حدیث سنی ہے، بہرحال صحیح بخاری ، امام فربری کی روایت کردہ کتاب ہے ۔ [5]

جراح اور تعدیل

ترمیم

ابو سعد سمانی نے اپنی امالیہ میں ان کے بارے میں کہا ہے کہ وہ ثقہ اور متقی تھے۔ امام حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ثقہ اور علم والا راوی تھا۔

وفات

ترمیم

ماہِ ربیع الاول 320ھ مطابق اپریل 934ء میں فوت ہوئے۔[6] اس پر اتفاق ہے کہ آپ کی ولادت 231ھ میں ہوئی تھی، لیکن جہاں تک آپ کی وفات کی تاریخ ہے، ان میں تین قول پر اختلاف ہے: 320ھ ، 323ھ یا 330ھ ۔ ان بیانات میں سب سے زیادہ امکان یہ ہے کہ ان کی وفات سنہ 323ھ میں ہوئی، جیسا کہ شمس الدین الذہبی نے اس کی تصدیق کی ہے کہ ان کے تین شاگرد: یحییٰ بن عمار بن مقبل بن شاہان خطلانی اور اسماعیل بن حاجب حاجبی کاشانی اور کشمیہنی نے ان سے صحیح بخاری سنہ 320ھ میں سنی تھی اور غالباً کئی مجلسوں میں اس بات کا امکان نہیں ہے کہ ان کی وفات اسی سال ہوئی ہو۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ابن اخلکان
  2. مقدمۃ الفتح
  3. شمس الدین الذہبی: تاریخ الاسلام، جلد 23، صفحہ 613۔ رقم الترجمہ 486۔ مذکورہ واقعات تحت سنہ 320ھ۔ مطبوعہ دارالکتاب العربی، بیروت، لبنان، 1993ء
  4. انساب سمعانی
  5. الكتب - سير أعلام النبلاء - الطبقة الثامنة عشر - الفربري- الجزء رقم15 آرکائیو شدہ 2020-01-26 بذریعہ وے بیک مشین
  6. شمس الدین الذہبی: تاریخ الاسلام، جلد 23، صفحہ 613۔ رقم الترجمہ 486۔ مذکورہ واقعات تحت سنہ 320ھ۔ مطبوعہ دارالکتاب العربی، بیروت، لبنان، 1993ء