قومی زبان (National Language :انگریزی) کسی بھی قوم کی شناختی زبان ہوتی ہے۔ یہ کسی بھی قوم میں بولی جانے والی زبانوں، زبانوں کے لہجے یا پھر مجموعی تاریخ سے تعلق رکھتی ہے۔ ایک لحاظ سے قومی زبان کو کسی بھی قوم کی شناخت مانا جا سکتا ہے۔ قومی زبان کا استعمال سیاسی اور قانونی امور کے لیے بھی ہوتا ہے، لیکن یہ ضروری نہیں ہے کیونکہ بعض ممالک اور قوموں میں قومی زبان اور سرکاری زبان کا تصور جدا ہے۔ مثال کے طور پر پاکستان میں اردو قومی زبان ہے جبکہ انگریزی سرکاری یا دفتری زبان کے طور پر رائج ہے۔ اسی طرح بعض ممالک میں ثقافتی و تہذیبی تنوع کی بنیاد پر قومی زبانیں اور سرکاری زبانیں نہ صرف جدا ہوتی ہیں بلکہ ایک سے زیادہ بھی ہو سکتی ہیں، مثال کے طور پر بھارت میں انگریزی اور ہندی سرکاری زبانیں ہیں لیکن مختلف علاقوں میں آباد کئی قوموں کی زبانیں جدا ہیں اور وہ قومی زبانوں کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ اسی لحاظ سے کسی ایک قوم یا مملکت میں قومی زبان کا تصور جدا ہو سکتا ہے اور کسی ایک قوم کی قومی زبان کا اطلاق ریاست میں دوسری قوم پر نہیں کیا جا سکتا۔ قومی زبان کا تصور ایک ہی زبان میں پائے جانے والے لہجوں کی بنیاد پر بھی کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر چین اور تائیوان میں چینی زبان کے لہجوں کے فرق کے ساتھ قومی اور سرکاری زبان کا تصور بالکل انوکھا ہے۔ اسی طرح تاریخ کا عمل دخل بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر شام میں عربی بطور سرکاری و قومی زبان مشہور ہے مگر اب بھی کئی حصوں میں تاریخی شامی زبان کو قومی زبان کے طور پر مانا جاتا ہے۔
کسی بھی ریاست میں قومی زبانوں کے وجود اور تہذیبی تنوع کی بنیاد پر ہی سرکاری زبان کے تصور نے جنم لیا۔ اب تقریباً ہر ملک میں قومی اور سرکاری زبانیں ایک ہی ہو سکتی ہیں یا پھر دونوں کی آئینی حیثیت جداگانہ بھی ہو سکتی ہے۔


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم