اشوک چکر (انگریزی: Ashoka Chakra) دھرم چکر کا ایک عکس ہے جس میں 24 لکیریں ہیں۔ اسے اشوک چکر اس لیے کہا جاتا ہے کہ اشوک کے کتبوں میں اس کا ذکر ہے۔ اشوک کے کتبوں میں شیر کا نشان ہے جسے بھارت کا ریاستی نشان بھی بنایا گیا ہے۔ اشوک چکر پرچم بھارت کا حصہ ہے۔ سفید پس منظر میں نیلے دھاریوں والا اشرک چکر پرچم بھارت میں 22 جولائی 1947ء کو شامل کیا گیا۔ اس سے قبل ماقبل آزادی کے پرچم میں چرخہ تھا جسے بدل کر اشوک چکر رکھ دیا گیا۔ بھارت میں بہادری کا سب سے بڑا انعام جسے سب سے با ہمت، با حوصلہ اور ملک کے تئیں قربانی کے اعزاز میں دیا جاتا ہے، اسے بھی اشوک چکر کہا جاتا ہے۔

Illustration of the اشوک اعظم Chakra, as depicted on the بھارت کا پرچم۔
Depiction of a chakravartin، possibly اشوک اعظم، with a 16-spoked wheel (1st century BCE/CE)

تاریخ

ترمیم

گوتم بدھ کو بودھ گیا میں نروان ملنے کے بعد وہ وارانسی کے پاس سارناتھ چلے گئے جہاں ان کی ملاقات اشوجیت، مہانام، کونڈنیا، بھڈیا اور واشپ سے ہوئی جنھوں نے پہلے گوتم بدھ کا بائیکاٹ کیا ہوا تھا۔ گوتم بدھ نے انھیں اپنی پہلی تعلیمات سے روشناس کرایا اور دھرم چکر کی بنیاد رکھی۔ یہ پہل دراصل اشوک نے کی تھئ جس نے بعد میں چکر کو اپنے ستونوں کی چوٹی پر کندہ کرایا تھا۔

اشوک چکر میں 24 لکیریں بدھ کے 12 روابط (دونوں جانب سے) کو نشان زد کرتا ہے۔[1] پہلی 12 لکیریں آزمائش کے 12 درجات کو بتاتا ہے۔ اگلی 12 لکیریں ‘کوئی وجہ نہیں تو اثر بھی نہیں‘ کو ظاہر کرتا ہے۔ لہذا، ذہن کی حاضری کی وجہ سے دماغی حالت کی تخلیق رک جاتی ہے۔ یہ عمل پیدائش اور موت کو روک دیتا ہے، اسے ہی ‘نبانا‘ کہتے ہیں۔ 12 روابط مندرجہ ذیل ہیں؛

  1. اودیا
  2. سنسکار
  3. وگیان
  4. نام روپ
  5. شڈایاتن
  6. سپرش
  7. ویدنا
  8. ترشنا
  9. اپادان
  10. بھو
  11. جاتی
  12. جرامرن

یہ 12 رابط شروع سے اور 12 بالعکس دھرم کے 24 لکیروں کو ظاہر کرتے ہیں۔

قومی پرچم بھارت میں شمولیت

ترمیم

اشوک چکر کو بھارت کے قومی پرچم کے درمیان میں شامل کیا گیا۔ دائوہ والا اشوک چکر ملک کی ترقی کی علامت ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Maha Nayaka Thera, http://www.sundaytimes.lk/110710/Plus/plus_10.html, The correct use of the 'Dharmachakra'